(نئی دہلی، 29/نومبر (ایس او نیوزآئی این ایس انڈیا) نوٹ بند ی کے بعد شمالی مغربی دہلی کے جہانگیر پور ی علاقے میں دیسی شراب بیچنے والی کنچن (فرضی نام)کے کانوں میں ایک آواز سنائی دی،کیا کروں پیسے ہیں کہ ختم نہیں ہوتے، پورا ایک کروڑ ہے۔یہ سب کنچن کے پاس رہنے والا ٹیٹو کباڑی بول رہا تھا، شروع میں کنچن کو لگا کہ ٹیٹو نے شراب پی رکھی ہے،اس لیے ایسا بول رہا ہے، لیکن جب ٹیٹو کی بات پرشک ہواتوخاتون نے اپنے علاقے کے بیٹ کانسٹیبل کو اس کی معلومات دے دی۔بیٹ کانسٹیبل کباڑی کے گھر پہنچا اور تلاشی لی توپیسوں سے بھرا ہوا ایک بیگ ملا، پولیس اہلکار اتنی بڑی رقم دیکھ کر ششدرہ رہ گیا، اس نے فوری طور پر ٹیٹو کباڑی کو حراست میں لے لیا اور روپے بھی اپنے قبضے میں لے لیے۔اس کے بعد یہ معاملہ یہیں دب گیا ہوتا، لیکن کنچن نے شکایت درج کرائی کہ ایک کباڑی سے ملے تقریبا ایک کروڑ روپے پولیس نے غائب کر دیئے ہیں۔یہ معاملہ جب سینئرپولیس حکام کے پاس پہنچا تو جہانگیرپوری تھانے کے ایس ایچ او نے اپنے افسران کو بتایا کہ شکایت کرنے والی عورت ٹھیک نہیں ہے، وہ اکثر پولیس والوں کے خلاف شکایت کرتی رہتی ہے، یہاں تک کہ پولیس والوں نے خواتین کا ایک اسٹنگ بھی کر لیا، جس میں وہ پولیس والوں سے دو لاکھ روپے مانگ رہی تھی۔شروع میں معاملہ کو اسی بنیاد پر دبانے کی کوشش کی گئی، لیکن معاملے کی تحقیقات کرنے والوں سے جب پولیس کے ایک بڑے افسر نے کہاکہ ٹیٹو کباڑی کو لے کر آو۔اس کے بعد جانچ ٹیم جب جہانگیرپور ی تھانے پہنچی تو انہیں بتایا گیا کہ بیان لینے کے دوران اس کا پتہ اس لیے نہیں لکھا گیا ہے،کیونکہ وہ کباڑی ہے، کبھی یہاں رکتا ہے کبھی وہاں، ایسے میں اس کا کوئی مستقل پتہ نہیں ہے، بس اتنا پتہ چل سکا کہ وہ مغربی بنگال کے 24پرگنہ علاقے کا رہنے والا ہے۔جانچ ٹیم سے جڑے افسر نے فلائٹ پکڑی اور ٹیٹو کباڑی کی تلاش میں 24پرگنہ پہنچ گئے، قسمت سے انہیں ٹیٹو کباڑی بھی مل گیا۔